کلمہ طیبہ کی فضیلت احادیث میں

0



 اَفْضَلُ الذِّکْرِ…  کلمہ طیبہ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ

امام ربانی… حضرت مجدد الف ثانی… نور اللہ مرقدہ… کو مغل بادشاہ جہانگیر نے قید کر لیا تھا… آپ نے قید کے دوران اپنے گھر والوں کو جو قیمتی نصیحتیں فرمائیں انہیں میں سے ایک یہ بھی تھی کہ… روزانہ… بارہ سو مرتبہ… کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ… کا ورد کیا کریں… یہ کلمہ… بے شک بہت… طیبہ یعنی پاکیزہ، پیارا اور پسندیدہ ہے اور اسی کا ذکر… افضل الذکر ہے… بہت سارے اولیاء کرام… اور علماء نے کلمہ طیبہ کو… اسم اعظم قرار دیا ہے… اس بحث کو دیکھنے کے لیے… آپ الکنزالاعظم… یا… لطف اللطیف جل شانہ… نامی کتابوں کا مطالعہ فرمائیں۔ اگر کوئی خوش نصیب روزانہ بارہ سو کلمہ طیبہ کا … اہتمام کرتا رہے تو اس کے پاس… ہر دو مہینے میں… ستر ہزار کی تعداد میں یہ کلمہ طیبہ  جمع ہو جائے گا… عارفین کے نزدیک… کلمے کی یہ تعداد… بخشش کی خاص تاثیر رکھتی ہے… جی ہاں، وہی بخشش… جس کے ہم سب بے حد محتاج ہیں… بے حد محتاج… 

آیئے کلمہ طیبہ  لاالہ الااللہ کے ورد کے چند فضائل پڑھتے ہیں:

سب سے افضل ذکر

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سب سے افضل ذکر ’’لاالہ الا اللہ‘‘ ہے۔ (ترمذی)

عرش تک جا پہنچا

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو بندہ دل کے اخلاص کے ساتھ لا الہ الا اللہ کہتا ہے تو اس کے لئے لازماً آسمانوں کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ کلمہ عرش الٰہی تک جا پہنچتا ہے۔ جب تک وہ شخص کبیرہ گناہوں سے 

بچتا رہے۔‘‘  (ترمذی)

ایمان کی تجدید

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اپنے ایمان کی تجدید کیا کرو۔ عرض کیا گیا کہ یار سول اللہؐ! ہم کس طرح اپنے ایمان کی تجدید کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کثرت سے ’’لاالہ الا اﷲ‘‘ کہا کرو۔ (مسند احمد)



آسمانوں اور زمینوں سے بھاری

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (حضرت) موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا اے میرے رب، مجھے ایسی چیز سکھا دیجئے جس کے ذریعے میں آپ کا ذکر کروں یا آپ کو پکاروں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے موسیٰ کہو ’’لاالہ الا اللہ‘‘ حضرت موسیٰ نے عرض کیا اے میرے رب! یہ کلمہ تو تیرے سارے بندے کہتے ہیں، میں تو ایسی چیز چاہتا ہوں کہ جو آپ خاص طور پر مجھے ہی عطاء فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا۔ اے موسیٰ! اگر ساتوں آسمان اور میرے سوا ان کے تمام رہنے والے اور ساتوں زمینیں ایک پلڑے میں رکھ دی جائیں اور لاالہ الا اللہ دوسرے پلڑے میں تو لاالہ الا اللہ کا وزن ان سے زیادہ ہوگا۔  (شرح السنہ للبغوی)

سب سے پہلے شفاعت نبوی کا مستحق

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قیامت کے دن آپ کی شفاعت سے سب سے زیادہ فیض یاب ہونے والا کون ہوگا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ اے ابوہریرہ! حدیث کے بارے میں تمہارا حرص دیکھ کر میرا یہی گمان تھا کہ اس بات کو تم سے پہلے مجھ سے کوئی نہیں پوچھے گا۔ میری شفاعت کی سب سے زیادہ سعادت اٹھانے والا قیامت کے دن وہ شخص ہوگا جو دل کے خلوص کے ساتھ ’’لاالہ الا اللہ‘‘ کہے۔ (بخاری۔ حاکم)

جہنم کی آگ حرام

حضرت عمرو رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے ارشاد فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ جو بندہ اسے دل سے حق سمجھ کر پڑھے گا اور پھر اسی پر اس کی موت آئے گی تو اللہ تعالیٰ ضرور اسے جہنم پر حرام کردے گا۔ وہ کلمہ ’’لاالہ الااللہ‘‘ ہے۔ (حاکم)

لا الہ الا اللہ کے ورد کو غنیمت جانو

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لاالہ الا اللہ‘‘ کا اقرار کثرت سے کرتے رہو اس سے قبل کہ تمہارے اور اس کے درمیان (موت) حائل کردی جائے۔ (ابویعلی)

جنت کی کنجیاں

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’لاالہ الا اللہ‘‘ کی گواہی دینا جنت کی کنجیاں ہیں۔ (مسند احمد)

برائیاں مٹا دینے والا کلمہ

حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو بندہ بھی دن یا رات کی کسی گھڑی میں لا الہ الا اللہ کہتا ہے تو اس کے اعمال نامہ کی برائیاں مٹا کر ان کی جگہ نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔ (ابویعلی)

براہ راست پہنچنے والا کلمہ

ترمذی کی روایت ہے،لا الہ الا اللہ کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور کوئی حجاب نہیں، یہاں تک کہ یہ کلمہ سیدھا اللہ تعالیٰ تک پہنچتا ہے۔ (ترمذی)

حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی حجۃ اللہ البالغہ میں فرماتے ہیں،لاالہ الا اللہ میں بہت سے خواص ہیں۔ پہلی خاصیت یہ ہے کہ وہ شرک جلی کو ختم کردیتا ہے۔ دوسری خاصیت یہ ہے کہ وہ شرک خفی (ریاکاری) کو بھی ختم کردیتا ہے اور تیسری خاصیت یہ ہے کہ وہ بندے کے اور معرفت الٰہی کے درمیان حجابات کو جلاکر معرفت کے حصول اور قرب کا ذریعہ بن جاتا ہے۔ (حجتہ اللہ البالغہ)

وہ کلمہ طیبہ جو کفر کو مٹا دیتا ہو… گناہوں کو کس قدر دھوتا ہوگا۔ خود ہی… اندازہ لگایا جاسکتا ہے… کائنات کا بدترین کافر… اگر ایک بار… دل کے یقین کے ساتھ یہ کلمہ طیبہ  پڑھ لے تو اس کی زندگی بھر کا کفراور گناہ… ایک لمحہ میں مٹ جائیں گے اور جہنم سے… جنت کا طویل فاصلہ… پلک جھپکتے طے ہو جائے گا… پھر کیوں نہ ہم… وجد کے ساتھ… توجہ اور محبت کے ساتھ… باربار پڑھیں۔ ہزاروں بار۔ اور لاکھوں بار پڑھیں… لاالہ الا اللہ … لاالہ الا اللہ… لاالہ الا اللہ۔

کلمہ طیبہ  کے ورد کا طریقہ

کلمہ طیبہ  کے ورد کا طریقہ یہ ہے کہ ننانوے بار ’’لا الہ الا اللہ‘‘ پڑھ کر… ایک مرتبہ پورا کلمہ طیبہ ’’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘‘ پڑھ کر سو کا عدد مکمل کیا جائے… اور ہر مرتبہ اسی طرح کیا جائے۔


No comments:

Post a Comment

براہِ کرم! غلط یا حوصلہ شکن کمنٹ نہ کریں… آپ کا کمنٹ آپ کی ذات اور اخلاق کی پہچان ہے… اس لیے جلا بھنا یا ادب و آداب سے گرا ہوا کمنٹ آپ کے شایان شان ہرگز نہیں۔ شکریہ

Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge