سورۃ یٓس کی فضیلت احادیث میں

0


 

سورۃ یٓس 

فجر کی نماز کے بعد کا وقت بہت قیمتی ہوتا ہے اس وقت میں سورہ یٓس شریف کی تلاوت ہر مسلمان کوکرنی چاہئے۔ اس میں دین دنیا کے بہت سارے فائدے اور بے شمار فضائل ہیں۔  سورۃ یٓس  کی فضیلت احادیث میں پڑھتے ہیں۔

 گناہوں کی بخشش

حضرت معقل بن یسار المزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے سورۂ یٓس پڑھی اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جائیں گے پس یہ سورۃ اپنے مرنے والوں کے پاس پڑھا کرو۔ (شعب الایمان بیہقی)

ضروریات پوری ہوں گی

حضرت عطاء بن ابی رباح تابعی سے روایت ہے انہوں نے کہا مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص دن کے ابتدائی حصے میں سورۂ یٓس پڑھے گا اس کی حاجات (من جانب اللہ) پوری کردی جائیں گی۔ 

     (الدارمی مرسلاً)

 ہر حرف کے بدلے دس فرشتے

جب کسی مسلمان کے پاس موت کا فرشتہ اتر آئے اور اس کے سامنے سورۂ یٓس پڑھی جائے تو اس سورت کے ہر حرف کے بدلے دس فرشتے اترتے ہیں جو میت کے سامنے صف بستہ کھڑے ہوجاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں اور اس کی بخشش کیلئے دعاء کرتے ہیں پھر اس کے غسل کے وقت حاضر رہتے ہیں اور اس کے جنازہ کے پیچھے جاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں پھر اس میت کے دفن میں حاضر رہتے ہیں اور اس کے جنازہ کے پیچھے جاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں پھر اس میت کے دفن میں حاضر رہتے ہیں اور برابر اس پر رحمت بھیجتے رہتے ہیں اور اس کیلئے استغفار کرتے رہتے ہیں۔

 (تفسیر جمل، فضائل حفاظ القرآن:ص۹۳۴)

 سورۂ یٓس کی دس برکتیں

حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم یٓس پڑھا کرو کیونکہ یٓس میں دس قسم کی برکتیں ہیں (۱) جو بھوکا پڑھتا ہے وہ سیر ہوجاتا ہے (۲) جو پیاسا پڑھتا ہے وہ سیراب ہوجاتا ہے(۳) جو برہنہ پڑھتا ہے وہ لباس پہنا دیا جاتا ہے(۴) جو غیر شادی شدہ پڑھتا ہے اس کی شادی ہوجاتی ہے(۵)جو خوفزدہ پڑھتا ہے اس کو امن مل جاتا ہے (۶) جو قیدی پڑھتا ہے رہا ہوجاتا ہے (۷) جو مسافر پڑھتا ہے اس کی سفر پر مدد کی جاتی ہے، (۸) جو مقروض پڑھتا ہے اس کا قرض ادا ہوجاتا ہے (۹) جو کسی گمشدہ چیز کیلئے پڑھتا ہے اسے پالیتا ہے(۱۰) کسی قریب المرگ کے پاس پڑھی جائے تواس پر نزع کی آسانی ہوجاتی ہے۔

(ابن مردویہ، کنزل العمال،فضائل حفاظ القرآن:ص۹۳۷)

دعاء کی قبولیت

ابن النجار نے اپنی تاریخ میں نہشل بن سعید وردانی کے ذریعہ ضحاک سے انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ذریعہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد روایت کیا ہے کہ جوشخص جمعہ کے دن سورۂ یٓس اور صافّات پڑھے پھر اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگے اس کو اللہ تعالیٰ اس کا سوال عطاء فرما دیتے ہیں۔    

(در منثور، فضائل حفاظ القرآن:ص ۹۳۸)

اہل جنت بھی یٓس پڑھیں گے

اہل جنت پورے قرآن میں سے صرف سورۂ طٰہٰ اوریٓس پڑھیں گے (کہ یہ دو سورتیں اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں)  

(ابن مردویہ عن ابی بن کعب مرفوعا ،فضائل حفاظ القرآن:ص۷۱)

فرشتوں کا فرمان

اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے سے ایک ہزار سال پہلے (فرشتوں کے سامنے) طٰہٰ اور یٓس پڑھی جب فرشتوں نے قرآن کی یہ سورتیں سنیں تو بول اٹھے خوشحالی اور مبارکبادی ہے اس امت کیلئے جس پر یہ قرآن اتارا جائے گا اور خوشحالی ہے ان سینوں کیلئے جو اس کو اٹھائیں گے اور خوشحالی ہے ان زبانوں کیلئے جو اس کی تلاوت کریں گے۔

(دارمی عن ابی ہریرہ ، فضائل حفاظ القرآن: ص۷۰)

جنت کا منظر

بروایت انس رضی اللہ عنہ حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے حق جل جلالہ بوقت دیدار مردوں کو ایک ایک کرکے سلام کریں گے اور اسی طرح عورتوں کو سلام کریں گے اور ارشاد فرمائیں گے میرے دوستوں اور اولیاء کو مرحبا ہو پھر ان کی مہمان نوازی فرمائیں گے پھر ارشاد ہوگا اے فرشتو! ان کو طربناک بنا دو فرشتے جنت کی نغمہ سرائوں یعنی حورعین کو لائیں گے اور لوگ طرب میں آ آ کر خوب وجد کریں گے۔ جب انہیں افاقہ ہوگا تو فرشتے عرض کریں گے اے ہمارے رب! ہم چاہتے ہیں کہ آپ انہیں اپنا کلام سنوائیں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اے دائود انہیں ذرا میرا کلام تو سنا دیجئے وہ منبر پر چڑھ کر زبور پڑھیں گے لوگ طرب میں آکر وجد کرنے لگیں گے جب انہیں افاقہ ہوگا تو ارشاد خداوندی ہوگا کہ اے میرے بندو تم نے اس سے زیادہ پاکیزہ آواز بھی کبھی سنی ہے وہ عرض کریں گے نہیں اے ہمارے رب اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اپنی عزت و جلال کی قسم میں اب تمہیں اس سے زیادہ پاکیزہ تر آواز سنائوں گا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اٹھیے اور منبر پر جائیے اور سورۂ طٰہٰ و یٓس پڑھیے پس حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز آوازِ دائودی پر خوبی میں ستر حصہ بڑھی ہوئی ہوگی اور لوگ طرب میں آآکر خوب وجد کریں گے اور ان کے نیچے سے کرسیاں جھومنے لگیں گی۔ جب انہیں افاقہ ہوگا تو ارشاد ہوگا اے میرے بندو! کیا تم نے اس سے بھی زیادہ پاکیزہ آواز سنی ہے؟ وہ عرض کریں گے اے ہمارے رب! نہیں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اپنی عزت و جلال کی قسم میں اب تمہیں اس سے بھی پاکیزہ تر آواز سنائوں گا اللہ سبحانہ و تعالیٰ سورۂ انعام کے ساتھ تکلم فرما ہونگے قوم طرب میں آجائے گی درخت اور محل جھومنے لگیں گے اور عرش ہلنے لگے گا اللہ تعالیٰ اپنے وجہ کریم سے حجاب اٹھادیں گے اور فرمائیں گے اے میرے بندو! میں کون ہوں؟ وہ عرض کریں گے آپ ہمارے رب ہیں، اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائیں گے میں سلام ہوں اور تم مسلمان ہو۔

(خیر المجالس، فضائل حفاظ القرآن:ص۷۲)

 ہشاش بشاش

جس نے صبح کو سورۂ یٓس پڑھ لی وہ شام تک اور جس نے شام کو پڑھ لی صبح تک وہ ہشاش بشاش (یعنی خوش خرم) رہے گا۔  

(ابن الفرس عن یحییٰ بن ابی کثیر، فضائل حفاظ القرآن)

 ہزار نور

جویٓس کو لکھے اور پی لے اس کے پیٹ میں یہ سورت ہزار یقین، ہزار نور، ہزار برکت اور ہزار رزق داخل کرتی ہے اور اس کے باطن سے ہر کینے اور ہر بیماری کودور کر دیتی ہے۔

(خطیب عن علیؓ، فضائل حفاظ القرآن:ص۷۳)

…………………………

 سورۃ یٓس کی فضیلت احادیث میں مزید دیکھنی ہو تو تفسیر قرطبی ص۵ جلد ۱۵ پر ملاحظہ فرمائیے نیز فضائل حفاظ القرآن کے کئی مقامات پر مزید فضائل و خواص… باحوالہ، مذکور ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس مبارک سورۃ کی برکات حیّاً و میّتاً نصیب فرمائے۔

آمین یا رب العالمین

No comments:

Post a Comment

براہِ کرم! غلط یا حوصلہ شکن کمنٹ نہ کریں… آپ کا کمنٹ آپ کی ذات اور اخلاق کی پہچان ہے… اس لیے جلا بھنا یا ادب و آداب سے گرا ہوا کمنٹ آپ کے شایان شان ہرگز نہیں۔ شکریہ

Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge