Showing posts with label عملیات و ظائف. Show all posts
Showing posts with label عملیات و ظائف. Show all posts

سورۃ یٓس کی فضیلت احادیث میں

0


 

سورۃ یٓس 

فجر کی نماز کے بعد کا وقت بہت قیمتی ہوتا ہے اس وقت میں سورہ یٓس شریف کی تلاوت ہر مسلمان کوکرنی چاہئے۔ اس میں دین دنیا کے بہت سارے فائدے اور بے شمار فضائل ہیں۔  سورۃ یٓس  کی فضیلت احادیث میں پڑھتے ہیں۔

 گناہوں کی بخشش

حضرت معقل بن یسار المزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے سورۂ یٓس پڑھی اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جائیں گے پس یہ سورۃ اپنے مرنے والوں کے پاس پڑھا کرو۔ (شعب الایمان بیہقی)

ضروریات پوری ہوں گی

حضرت عطاء بن ابی رباح تابعی سے روایت ہے انہوں نے کہا مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص دن کے ابتدائی حصے میں سورۂ یٓس پڑھے گا اس کی حاجات (من جانب اللہ) پوری کردی جائیں گی۔ 

     (الدارمی مرسلاً)

 ہر حرف کے بدلے دس فرشتے

جب کسی مسلمان کے پاس موت کا فرشتہ اتر آئے اور اس کے سامنے سورۂ یٓس پڑھی جائے تو اس سورت کے ہر حرف کے بدلے دس فرشتے اترتے ہیں جو میت کے سامنے صف بستہ کھڑے ہوجاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں اور اس کی بخشش کیلئے دعاء کرتے ہیں پھر اس کے غسل کے وقت حاضر رہتے ہیں اور اس کے جنازہ کے پیچھے جاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں پھر اس میت کے دفن میں حاضر رہتے ہیں اور اس کے جنازہ کے پیچھے جاتے ہیں اور اس پر رحمت بھیجتے ہیں پھر اس میت کے دفن میں حاضر رہتے ہیں اور برابر اس پر رحمت بھیجتے رہتے ہیں اور اس کیلئے استغفار کرتے رہتے ہیں۔

 (تفسیر جمل، فضائل حفاظ القرآن:ص۹۳۴)

 سورۂ یٓس کی دس برکتیں

حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم یٓس پڑھا کرو کیونکہ یٓس میں دس قسم کی برکتیں ہیں (۱) جو بھوکا پڑھتا ہے وہ سیر ہوجاتا ہے (۲) جو پیاسا پڑھتا ہے وہ سیراب ہوجاتا ہے(۳) جو برہنہ پڑھتا ہے وہ لباس پہنا دیا جاتا ہے(۴) جو غیر شادی شدہ پڑھتا ہے اس کی شادی ہوجاتی ہے(۵)جو خوفزدہ پڑھتا ہے اس کو امن مل جاتا ہے (۶) جو قیدی پڑھتا ہے رہا ہوجاتا ہے (۷) جو مسافر پڑھتا ہے اس کی سفر پر مدد کی جاتی ہے، (۸) جو مقروض پڑھتا ہے اس کا قرض ادا ہوجاتا ہے (۹) جو کسی گمشدہ چیز کیلئے پڑھتا ہے اسے پالیتا ہے(۱۰) کسی قریب المرگ کے پاس پڑھی جائے تواس پر نزع کی آسانی ہوجاتی ہے۔

(ابن مردویہ، کنزل العمال،فضائل حفاظ القرآن:ص۹۳۷)

دعاء کی قبولیت

ابن النجار نے اپنی تاریخ میں نہشل بن سعید وردانی کے ذریعہ ضحاک سے انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ذریعہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد روایت کیا ہے کہ جوشخص جمعہ کے دن سورۂ یٓس اور صافّات پڑھے پھر اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگے اس کو اللہ تعالیٰ اس کا سوال عطاء فرما دیتے ہیں۔    

(در منثور، فضائل حفاظ القرآن:ص ۹۳۸)

اہل جنت بھی یٓس پڑھیں گے

اہل جنت پورے قرآن میں سے صرف سورۂ طٰہٰ اوریٓس پڑھیں گے (کہ یہ دو سورتیں اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں)  

(ابن مردویہ عن ابی بن کعب مرفوعا ،فضائل حفاظ القرآن:ص۷۱)

فرشتوں کا فرمان

اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے سے ایک ہزار سال پہلے (فرشتوں کے سامنے) طٰہٰ اور یٓس پڑھی جب فرشتوں نے قرآن کی یہ سورتیں سنیں تو بول اٹھے خوشحالی اور مبارکبادی ہے اس امت کیلئے جس پر یہ قرآن اتارا جائے گا اور خوشحالی ہے ان سینوں کیلئے جو اس کو اٹھائیں گے اور خوشحالی ہے ان زبانوں کیلئے جو اس کی تلاوت کریں گے۔

(دارمی عن ابی ہریرہ ، فضائل حفاظ القرآن: ص۷۰)

جنت کا منظر

بروایت انس رضی اللہ عنہ حضرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے حق جل جلالہ بوقت دیدار مردوں کو ایک ایک کرکے سلام کریں گے اور اسی طرح عورتوں کو سلام کریں گے اور ارشاد فرمائیں گے میرے دوستوں اور اولیاء کو مرحبا ہو پھر ان کی مہمان نوازی فرمائیں گے پھر ارشاد ہوگا اے فرشتو! ان کو طربناک بنا دو فرشتے جنت کی نغمہ سرائوں یعنی حورعین کو لائیں گے اور لوگ طرب میں آ آ کر خوب وجد کریں گے۔ جب انہیں افاقہ ہوگا تو فرشتے عرض کریں گے اے ہمارے رب! ہم چاہتے ہیں کہ آپ انہیں اپنا کلام سنوائیں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اے دائود انہیں ذرا میرا کلام تو سنا دیجئے وہ منبر پر چڑھ کر زبور پڑھیں گے لوگ طرب میں آکر وجد کرنے لگیں گے جب انہیں افاقہ ہوگا تو ارشاد خداوندی ہوگا کہ اے میرے بندو تم نے اس سے زیادہ پاکیزہ آواز بھی کبھی سنی ہے وہ عرض کریں گے نہیں اے ہمارے رب اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اپنی عزت و جلال کی قسم میں اب تمہیں اس سے زیادہ پاکیزہ تر آواز سنائوں گا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اٹھیے اور منبر پر جائیے اور سورۂ طٰہٰ و یٓس پڑھیے پس حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز آوازِ دائودی پر خوبی میں ستر حصہ بڑھی ہوئی ہوگی اور لوگ طرب میں آآکر خوب وجد کریں گے اور ان کے نیچے سے کرسیاں جھومنے لگیں گی۔ جب انہیں افاقہ ہوگا تو ارشاد ہوگا اے میرے بندو! کیا تم نے اس سے بھی زیادہ پاکیزہ آواز سنی ہے؟ وہ عرض کریں گے اے ہمارے رب! نہیں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا اپنی عزت و جلال کی قسم میں اب تمہیں اس سے بھی پاکیزہ تر آواز سنائوں گا اللہ سبحانہ و تعالیٰ سورۂ انعام کے ساتھ تکلم فرما ہونگے قوم طرب میں آجائے گی درخت اور محل جھومنے لگیں گے اور عرش ہلنے لگے گا اللہ تعالیٰ اپنے وجہ کریم سے حجاب اٹھادیں گے اور فرمائیں گے اے میرے بندو! میں کون ہوں؟ وہ عرض کریں گے آپ ہمارے رب ہیں، اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائیں گے میں سلام ہوں اور تم مسلمان ہو۔

(خیر المجالس، فضائل حفاظ القرآن:ص۷۲)

 ہشاش بشاش

جس نے صبح کو سورۂ یٓس پڑھ لی وہ شام تک اور جس نے شام کو پڑھ لی صبح تک وہ ہشاش بشاش (یعنی خوش خرم) رہے گا۔  

(ابن الفرس عن یحییٰ بن ابی کثیر، فضائل حفاظ القرآن)

 ہزار نور

جویٓس کو لکھے اور پی لے اس کے پیٹ میں یہ سورت ہزار یقین، ہزار نور، ہزار برکت اور ہزار رزق داخل کرتی ہے اور اس کے باطن سے ہر کینے اور ہر بیماری کودور کر دیتی ہے۔

(خطیب عن علیؓ، فضائل حفاظ القرآن:ص۷۳)

…………………………

 سورۃ یٓس کی فضیلت احادیث میں مزید دیکھنی ہو تو تفسیر قرطبی ص۵ جلد ۱۵ پر ملاحظہ فرمائیے نیز فضائل حفاظ القرآن کے کئی مقامات پر مزید فضائل و خواص… باحوالہ، مذکور ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس مبارک سورۃ کی برکات حیّاً و میّتاً نصیب فرمائے۔

آمین یا رب العالمین

خواص منزل

0



 خواص منزل

منزل عظیم الشان قرآنی عمل ہے ،خیر القرون سے یہ اہل اللہ کا وردرہاہے،حضرت قطب الاقطاب شیخ الحدیث مولانازکریا صا حب قدس سرہ کے خاندانی بزرگان و مشائخ کا بھی یہ مقبول اور مجر ب وظیفہ رہاہے ۔

تعبیر کے امام محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ  سے منقول ہے کہ ہم کسی سفر میں تھے، ایک نہر پرہماراقیام ہوا،لوگوں نے ڈرایا کہ یہاں قافلے لٹ جاتے ہیں ،میرے سب رفیق وہاں سے چل دیئے مگر میں چونکہ آیات حرز پڑھا کرتاتھا ،اس لیے وہاں ٹھہرارہا ،جب رات ہوئی تو ابھی سونے بھی نہ پایاتھا کہ چند آدمی شمشیربکف آئے مگر مجھ تک نہ پہنچ سکے، جب صبح کووہاں سے چلا،تو ایک شخص گھوڑے پرسوار ملااور مجھ سے کہا کہ ہم لوگ رات کو سوبارسے زائدتیرے پاس آئے ، مگر درمیان میں ایک آہنی دیوار حائل ہوجاتی تھی ۔میں نے کہا:یہ ان آیات کی برکت ہے ،اس شخص نے عہد کیا کہ آئندہ یہ کا م (ڈاکہ ،چوری )نہیں کروں گا۔ (فضائل حفاظ القرآن،ص:۲۵۸)

صاحب نافع الخلائق نے مذکورہ بالا قصے کو حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیاہے اور ان آیات کے درج ذیل خواص لکھے ہیں :

(۱)یہ آیات جذام اور برص جیسے موذی امراض کاعلاج ہیں ۔(۲) حاجات کے پوراہونے میں اکسیرہیں ۔ (۳)جو صبح پڑھے گا ،تو رات تک خود اس کی اور اس کے جان وما ل کی حفاظت رہے گی اور جوشام کوپڑھے گا صبح تک محفوظ رہے گا ۔(۴)اگر فقیران آیات کاوردکرے تو غنی ہو جائے ۔ (۵)مریض پڑھے تو شفایاب ہوجائے ۔(۶)زخموں پر ان آیات کو پڑھاجائے تو جلد اچھے ہو جائیں۔ (۷)اگر قیدی ان آیات کو پڑھے تورہائی پائے یاکم ازکم قید کی شدت میں کمی ہوجائے۔(۸)ان آیات میں فالج ، بواسیر،لقوہ،قولنج اورچشم زخم وغیرہ جملہ امراض کاعلاج ہے۔ (۹)یہ آیات جنات ،موذی انسان ،درندوں اور موذی حشرا ت الارض سے حفاظت کابہترین ذریعہ ہیں۔ (۱۰)ظالموں اور حاسدوں کے شرسے حفاظت کے لئے یہ آیات بہت مفید ہیں۔ (۱۱)یہ آیات جادو ،جناتی اثر کا بہترین علاج ہیں ۔ (۱۲)ان آیات میں مقبولیت کااثر بھی ہے پس جو ان کاورد رکھے وہ مخلوق میں مقبول وعزیزہو اور اس کاقول و عمل بھی لوگوں کے ہاں مقبول ہو۔(۱۳)بچوں کو یہ آیات باندھی جائیں تو جملہ بلاؤں سے اُن کی حفاظت رہے۔ (۱۴)اگر کوئی شخص گم یا غائب ہوجائے تو تین دن تک اس کے لیے یہ آیات پڑھی جائیں ، ان شاء اللہ چوتھے دن تک اسکی حیات و ممات کا علم ہوجائے گا۔(۱۵)جس گھر میں یہ آیات ہوں وہ جادواور جلنے سے محفوظ رہے۔ (نافع الخلائق،ص :۳۲۶)

صاحب ’’فضائل حفاظ القرآن‘‘لکھتے ہیں :ان آیات کے پڑھنے سے آسیب و درندہ،چور اور ہرقسم کی بلااو ر آفت رفع ہوجاتی ہے۔ کہا گیاہے کہ ان میں سوبیماریوں سے شفاء ہے۔

محمدبن علی رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں کہ ہمارے ایک بوڑھے کوفالج ہوگیاتھا ،اس پر یہ آیتیں پڑھیں ،اسکوشفاء ہوئی۔نیز ان ۳۷آیتوںکو پڑھنے والاسرکش شیطان ،جادوگر،ظالم حاکم اور تمام چوروں ،ڈاکوؤں اور درندوں سے محفوظ رہے گا۔

منزل شریف میں یہ آیات شامل ہیں:

سورہ ٔ فاتحہ… مکمل… سورہ ٔبقرہ آیت ا تا ۵… سورۂ بقرہ آیت ۱۶۳… سورۂ بقرہ ۲۵۵ تا ۲۵۷ …سورۂ بقرہ… ۲۸۵ تا ۲۸۶… اٰل عمران ۱۸… اٰل عمران ۲۶ تا ۲۷ … الاعراف ۵۴ تا ۵۶… الاسراء ۱۱۰ تا۱۱۱… المومنون ۱۱۵ تا ۱۱۸… الصّٰفّت ۱ تا ۱۱ … الرحمن ۳۳ تا ۴۰… الحشر ۲۱ تا ۲۴… الجن ۱ تا ۴… سورۂ الکافرون مکمل… سورۂ اخلاص مکمل… سورۂ فلق مکمل… سورۂ والناس مکمل

(فضائل حفاظ القرآن،ص :۲۵۸)



The magic will never work on you if you do it

0



 There will never be magic, just do it

Here are some key pointers in moving forward with magic and its cure
The following things should be taken care of for the treatment of magic

Purity and Purity:

Those who remain unclean are more affected by magic. So keep your body and clothes clean, bed sheets clean, stay clean for a long time, take a quick bath after janabat, be very careful with urine, recite this du'aa 'when entering the toilet:

 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ

 Don't spend too much time in the toilet unnecessarily and don't play with the vagina.

The best cure for magic from the Qur'an

0


 The ultimate cure for magic

The last two surahs of the Holy Qur'an, which are called Mu'awzatin, are the brain in the treatment of sorcery.

They should recite it eleven times in the morning and evening and recite it on children. This is a unique and unparalleled process. By reciting these verses, the Holy Prophet (sws) was healed by magic. Just read them with full attention, love and faith instead of scratching your head here and there and then put full trust in Allah Almighty.

Permanent cure for magic

Recitation of the Qur'an frequently is the best and most invaluable remedy for magic. Instead of drinking, burning and stumbling on dozens of amulets, reciting the Qur'an frequently can lead to complete liberation from magic, God willing. Magic is a sublime process, while the Qur'an is a supernatural process. What is the chance of Sufli to stand in front of the revelation from the Supreme Mullah?

Another effective treatment for magic

Take a new earthen jar and write this blessed verse in it and lick it in the morning for seven days.

وَمَنْ يَّخرُجْ مِنْ مَهَاجِر اِا وَِرَسُولِهٖ ثُمَّ يُدْرِكْهُ فَقَدْ وَقَعَ اَجْرُ.

Strong action to break the magic spell

 The talisman on which Bismillah-ur-Rehman-ur-Rahim is recited five times is immediately extinguished.

Excerpt from the book "Lutf al-Latif"

جادو کا ایسا علاج جو جادو گرکا منہ توڑ دے

0

 
 جادو کا حتمی علاج

قرآن پاک کی آخری دو سورتیں جنہیں معوذتین کہا جاتا ہے سحر کے علاج میں مغز کی حیثیت رکھتی ہیں۔یعنی سورۂ فلق اور سورہ ٔوالناس۔

انہیں گیارہ گیارہ مرتبہ صبح شام پڑھنا چاہئے اور بچوں پر پڑھ کر دم کرنا چاہئے۔ یہ بے نظیر و بے مثال عمل ہے۔ انہیں آیات کے پڑھنے سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سحر سے شفاء ملی۔ بس ادھر ادھر سر مارنے کے بجائے پوری توجہ، محبت اور یقین سے انہیں پڑھا جائے اور پھر اللہ تعالیٰ پر کامل بھروسہ رکھا جائے۔

جادو کا مستقل علاج

قرآن پاک کی کثرت سے تلاوت جادو کا بہترین اور انمول علاج ہے۔ درجنوں تعویذ پینے،جلانے اور در در کی ٹھوکریںکھانے کی بجائے کثرت سے قرآن پاک کی تلاوت کی جائے تو ان شاء اللہ جادو سے مکمل نجات مل سکتی ہے۔ جادو ایک سفلی عمل ہے جب کہ قرآن پاک ایک علوی عمل ہے۔ سفلی کی کیا مجال کہ ملاء اعلیٰ سے اترنے والی حق وحی کے سامنے ٹھہر سکے؟

جادو کا ایک اور مؤثر علاج

مٹی کا نیا کوزہ لے کر اس میں یہ آیت مبارکہ لکھیں اور سات دن تک صبح پاک و صاف ہو کر منہ نہار اس کو چاٹیں۔

وَمَنْ یَّخْرُجْ مِنْ م بَیْتِہٖ مُھَاجِرًا اِلَی ﷲِ وَرَسُوْلِہٖ ثُمَّ یُدْرِکْہُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ اَجْرُہٗ عَلَی ﷲِ وَکَانَ ﷲُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا(النساء، ۱۰۰)

جادوئی طلسم توڑنے کا مضبوط عمل

 جس طلسم پر۷۸۶ مرتبہ  بسم اﷲ الرحمن الرحیم پڑھ کر دم کیا جائے تو فوراً وہ جادو باطل اور ختم ہوجاتا ہے۔

ماخوذ از کتاب:’’لطف اللطیف‘‘



جادو آپ پر کبھی نہیں ہوگا بس یہ کام کر لیں

1





جادو سے حفاظت اور اس کے علاج کیلئے چند اہم اصول

جادو کے علاج کیلئے درج ذیل امور کا خوب اہتمام کیا جائے

پاکی اور طہارت:

وہ لوگ جو ناپاک رہتے ہیں ان پر جادو زیادہ اثر کرتا ہے۔ پس اپنے جسم اور کپڑوں کو پاک صاف رکھیں، بستر کی چادر بھی پاک ہو، زیادہ وقت باوضو رہیں، جنابت کی حاجت ہونے کے بعد جلدی غسل کرلیں، پیشاب سے بہت احتیاط کریں، بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت یہ دعاء پڑھیں:

 اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ

 بیت الخلاء میں بلا ضرورت زیادہ وقت نہ بیٹھیں اور شرمگاہ کے ساتھ نہ کھیلیں۔

شہوت پر قابو:

وہ لوگ جو شہوت میں بے قابو ہو جاتے ہیں ان پر جادو زیادہ اثر کرتا ہے۔ پس اس آگ کو قابو میں رکھیں اور اپنے اوپر مسلط نہ ہونے دیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ گانا، باجا، موسیقی اور میوزک وغیرہ نہ سنیں، بدنظری سے سخت پرہیز کریں، عورتوں اور بے ریش لڑکوں سے اختلاط نہ رکھیں، ناول، ڈائجسٹ اور رومانی کہانیاں نہ پڑھیں، متناسب غذا استعمال کریں، ورزش کومعمول بنائیں، جنسی دوائیوں کے اشتہارات نہ پڑھیں، ٹی وی فلم وغیرہ نہ دیکھیں، اخبارات و رسائل میں عورتوں کی تصاویر نہ دیکھیں، لسانی اور قلبی ذکر کے ذریعے شہوت کی آگ پر قابو پائیں، شادی یعنی حلال ذریعے کو استعمال کریں اور اپنے دماغ پر گندے خیالات کو مسلط نہ ہونے دیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم کا التزام:

اکثر جادو کھانے پینے کی اشیاء پر ہوتا ہے۔ اس لئے ہر چیز کھانے پینے سے پہلے بسم اللہ پڑھ لیا کریں۔ یوں اس کے مضر اثرات ان شاء اللہ زائل ہوجائیں گے۔

گند ے جانور نہ پالیں:

گھر میں گندے اور ناپاک جانور نہ پالیں اور حلال جانوروں کا بھی ایسا شوق نہ رکھیں کہ ان کے ساتھ حددرجہ اختلاط ہو اور ان کے پیشاب وغیرہ سے احتیاط نہ رہے۔ مرغ بازی، بٹیر بازی اور اس طرح کے دوسرے فضول کاموں سے اجتناب کریں۔ بسا اوقات یہی چیزیں جادو کا ذریعہ بن جاتی ہیں۔

مقّدس اوراق کا احترام:

جادو کرنے کا ایک معروف طریقہ یہ ہے کہ (نعوذ باللہ) مقدس ناموں اور مقدس اوراق پر گندگی ڈالی جاتی ہے۔ بس جن لوگوں کے گھروں میں قرآنی آیات اور مقدس اوراق کی توہین ہوتی ہے اور ان اوراق پر گندگی، جوتے اور پیشاب گرایا جاتا ہے وہ گھر اور افراد خودبخود جادو کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔

بے کاری سے اجتناب:

جو لوگ اکثر فارغ رہتے ہیں ان کے دماغ شیطان کے گھونسلے بن جاتے ہیں۔ اس لئے خود کو مصروف رکھیں اور اللہ تعالیٰ کے دئیے ہوئے وقت کو دین کے کاموں میں کھپائیں۔ یہ بھی جادو کے علاج میں مفید نکتہ ہے۔

وہم سے پرہیز:

آج کل جس کسی کو بھی بتا دیا جائے کہ آپ پر جادو ہے تو وہ فوراً یقین کرلیتا ہے اور سوچ سوچ کر پاگل ہوتا رہتا ہے۔ اس کے برعکس قرآنی آیات پر یقین نہیں کیا جاتا۔ حالانکہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر جادو اثر کر سکتا ہے تو قرآنی آیات کا اثر کتنا زیادہ ہوگا؟ جادو انسانوں کا کلام اور شیاطین کی شرارت ہے۔ جبکہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ پس ایک مسلمان پر لازم ہے کہ وہ قرآن پاک کی آیات پڑھ کر مکمل یقین کرلے کہ جادو ٹوٹ چکا ہے۔ اسی یقین میں دین ودنیا کی فلاح ہے۔

پیشہ ور عاملوں سے حفاظت:

اگر آپ جادو کا علاج چاہتے ہیں اور دین و دنیا کی کامیابی کے متلاشی ہیں تو اﷲ کیلئے اﷲکیلئے بدعمل پیشہ ور عاملوں سے اپنی حفاظت کریں۔ جادو ممکن ہے آپ کا زیادہ کچھ نہ بگاڑ سکے مگر یہ نام نہاد روحانیت فروش آپ کو کہیں کا نہیں رہنے دیں گے۔ قرآن پاک باعمل لوگوں کی زبانوں سے اثر کرتا ہے جس طرح گولی بندوق کے چیمبر سے چلتی ہے۔ یہ دنیا کی خاطر سارا دن لوگوں کی راہ تکنے والے لوگ خود قرآن پاک کی ہدایت سے دور ہیں۔ یہ آپ کا کیا علاج کریں گے یہ تو خود علاج کے محتاج ہیں۔

تقدیر پر کامل یقین:

ضروری نہیں کہ ہر بیماری کا علاج ہوجائے اور یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر مشکل ٹل جائے۔ یہ دنیا امتحان کی جگہ ہے یہاں انسان صرف اپنے ذاتی مسائل حل کرانے نہیں آیا۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خاتون کو اس بات پر جنت کی بشارت دی کہ انہوں نے اپنی بیماری کو برضا ورغبت اللہ تعالیٰ کا حکم سمجھ کر قبول کرلیا تھا۔ صحابہ کرام اس خاتون کو جنتی عورت کہا کرتے تھے۔ اپنے ہر مسئلے کو ہر حال میں حل کرانے کی فکر انسان کو بعض اوقات کفر وشرک میں مبتلا کردیتی ہے۔ دنیا میں کون ہے جس پر تکلیف یا بیماری نہیں آتی؟ یا کون ہے جس کی ہر خواہش اس کی مرضی کے مطابق پوری ہورہی ہو؟ خواہش اور مرضی کی جگہ دنیا نہیں جنت ہے۔ اس لئے اپنی قسمت معلوم کرنے کیلئے اور اپنی بگڑی سنوارنے کیلئے ہر در پر جھکنا اور جائز و ناجائز عمل کر گزرنا مسلمان کا نہیں مشرک کا شیوہ ہے۔ اللہ تعالیٰ پر کامل یقین رکھیئے اور ا سکی تقدیر کو خوشی سے قبول کیجئے۔ وہ مالک ہے اس کی مرضی ہمیں جس حال میں رکھے۔ ہاں! ہم کمزور ہیں اور صحت و عافیت کے طلبگار ہیں، اس کیلئے ہمیں صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہئے اور صرف ان طریقوں کو اختیار کرنا چاہئے جو شریعت میں جائز ہیں۔ تب اللہ تعالیٰ ہماری مشکل دور فرما دے گا اور اگر چاہے گا تو ہمیں اسی حال میں سکون اور اطمینان عطا فرما دے گا۔ موت کا وقت مقرر اور اٹل ہے، بیماری اور صحت سب قسمت میں لکھی جاچکی ہیں۔ اصل کامیابی آخرت کی کامیابی ہے اور اصل مقصود اللہ تعالیٰ کی رضا ہے۔ جادو، بیماری اور مشکلات سے حفاظت کیلئے کفر و شرک میں مبتلا ہونا ایسا ہی ہے کہ کوئی انسان مچھر سے بچنے کے لئے اژدھے کے منہ میں جا بیٹھے۔آج ہر طرف کفر و شرک کی دکانیں سجی ہوئی ہیں، مشکلات حل کرنے اور قسمت بتانے کے دعوے ہیں۔یا اللہ! ہم سب مسلمانوں کی حفاظت فرمااور ہمیں ایمان والی زندگی اور ایمان والا خاتمہ نصیب فرما۔ آمین یا ارحم الراحمین۔

حرام غذا سے اجتناب:

حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو گوشت حرام غذا سے بنتا ہے وہ آگ کا مستحق ہوتا ہے۔ جادو بھی آگ کا اثر ہے۔ پس جو لوگ حرام مال کھاتے ہیں وہ ایسے انگارے کھاتے ہیں جو دنیا و آخرت میں تکلیف و پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ پس حلال کمائی اور حلال غذا کا التزام کیا جائے ان شاء اللہ جادو وغیرہ سے حفاظت رہے گی۔

ماخوذ از کتاب:’’لطف اللطیف‘‘




آسیب کیا ہے؟ اور اس کی کتنی قسمیں ہیں؟ سب کا شافی علاج

0



’’آسیب‘‘ کی قسمیں اورعلاج

یاد رہے کہ آسیب کے مسلط ہونے کی کئی صورتیں ہیں اور ہر صورت کا علاج الگ ہے۔ ہم ذیل میں چند صورتیں اور ان کا علاج لکھ رہے ہیں:

علاج نمبر (۱)

جادوگر کالے اور سفلی عمل کے ذریعے کسی شخص پر آسیب مسلّط کردیتے ہیں اس کا علاج تو جادو کے علاج سے ممکن ہے۔ چنانچہ آسیب کی فکر کرنے کی بجائے جادو کی فکر کی جائے اور اسے توڑا جائے، تب آسیب خود ٹل جاتا ہے۔

علاج نمبر (۲)

مؤنث جنّ کسی مرد پر یا مذکرّ جنّ کسی عورت پر عشق کے نام سے مسلط ہوجاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو بار بار احتلام ہوتا ہے، جسم کا رنگ پیلا اور ناخن سفید ہوجاتے ہیں، طبیعت پر بے چینی مسلط رہتی ہے اور معدہ خراب ہوجاتا ہے۔ اس کا بے حد مؤثر علاج درج ذیل تعویذ ہے:

یہ تعویذ باوضو قبلہ رخ پاک جگہ پر بیٹھ کر، بے لکیر سفید کاغذ پر لکھیں، پھر اسے تہہ کرکے موم بتی سے موم پگھلا کر اسے اچھی طرح بند کردیں پھر موم جامہ کرکے مریض کو اکّیس دن تک پہنائیں۔ تعویذ کو بند کرنے میں یہ احتیاط رکھیں کہ بند کرنے سے پہلے کسی بے وضو کا ہاتھ اسے نہ لگے اور کوئی سوراخ بھی نہ رہ جائے۔ اکیس دن تک مریض اسے کسی حالت میں نہ اتارے۔ اگر بے چینی میں قدرے اضافہ ہوتو اسے برداشت کرے۔

جو لوگ تعویذ باندھنا پسند نہیں کرتے (اور ایسے لوگ اچھا کرتے ہیں) انہیں یہ تعویذ گیارہ دن تک پلانا بھی مفید ہے۔

علاج نمبر(۳)

عام آسیب کیلئے درج ذیل دعاء کاغذ پر لکھ کر سات دن تک پلانا یا تعویذ بنا کر باندھنا مفید ہے:

بِسْمِ اﷲِ خَیْرِ الْاَسْمَآءِ بِسْمِ اﷲِ رَبِّ الْاَرْضِ وَرَبِّ السَّمَآءِ بِسْمِ اﷲِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیِمُo     آخر میں درود شریف لکھ دیا جائے۔ 

علاج نمبر(۴)

جس شخص پر آسیب ہو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت دی جائے یہ عمل مفید اور مجرب ہے۔

علاج نمبر(۵)

بعض لوگوں پر کوئی جنّ کسی دشمنی کی وجہ سے مسلّط ہوجاتا ہے اور انہیں خوب ستاتا ہے اور ان کے قتل کے درپئے ہوتا ہے۔ ایسے آسیب کا علاج قدرے مشکل ہوتا ہے مگر ناممکن نہیں۔ آسیب کو حاضر کرنے کیلئے مریض کے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی پکڑ کر ’’منزل‘‘ پڑھیں… آسیب حاضر ہوجائے گا۔ تب اس کے کان میں اذان دیں اور کوئی کاغذ جلا کر ناک میں دھواں دیں۔ اگر جانے سے انکار کرے تو درج ذیل دو طریقوں میں سے ایک اختیار کریں:

(الف)  انار کے درخت کی سات ٹہنیاں لیکر ہر ٹہنی پر سات بار سورۂ فیل(الم ترکیف) پڑھیں اور دم کریں پھر ان ساتوں کی ایک لکڑی بنا کر اس سے مناسب پٹائی کریں۔

(ب) سات دانے کالی مرچ (ثابت) کے لیکر ہر دانے پر سات مرتبہ سورۂ فیل (الم تر کیف)مع بسم اﷲ پڑھیں اور دم کریں پھر ان ساتوں مرچوں کو کوٹ کر تھوڑا تھوڑا مریض کی آنکھوں میں ڈالیں۔

علاج نمبر(۶)

پانی پر ’’منزل‘‘ پڑھ کر دم کریں اور آسیب زدہ کو پلائیں۔ ان شاء اﷲ افاقہ ہوگا۔اسی طرح ’’منزل‘‘ سے دم شدہ پانی آسیب زدہ پر چھڑکنے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔

’’منزل‘‘ میں یہ آیات شامل ہیں:

منزل شریف

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(۱)الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ (۲)مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ(۳)اِیَّاکَ نَعْبُدُوَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنَُ(۴)اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ(۵)صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ (۶)غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَََلَاالضَّآ لِّیْنََ(۷)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الٓمّٓ (۱)ذٰلِکَ ا لْکِتٰبُ لَا رَیْبَ فِیْہِ ھُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ(۲)اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ (۳)وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ۔ وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ(۴)اُولٰٓئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنْ رَّبِّھِمْ وََاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۵)

وَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ(۱۶۳)

اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَانَوْمٌ ط لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ ط مَنْ ذَاالَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ط یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَمَا خَلْفَھُمْ وَلَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّابِمَاشَآئَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْض وَ لَا یَئُوْدُہٗ حِفْظُھُمَا وَھُوَالْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ (۲۵۵)لَآاِکْرَاہَ فِی الدِّیْنِ قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَیُؤْمِنْم بِاللّٰہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقیٰ لَا انْفِصَامَ لَھَا ط وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۲۵۶)اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ ط وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اَوْلِیٰٓئُھُمُ الطَّاغُوْتُ یُخْرِجُوْنَھُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَی الظُّلُمٰتِ ط اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَاخٰلِدُوْنَ (۲۵۷)

لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ ط وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ اَوْ تُخْفُوْہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللّٰہُ ط فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَیُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ ط وَاللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْ ئٍ قَدِیْرٌ(۲۸۴)اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوْنَ ط کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْرُ(۲۸۵)لَایُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًااِلَّاوُسْعَھَا ط لَھَامَاکَسَبَتْ وَعَلَیْھَامَا اکْتَسَبَتْ ط رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَ لَاتُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا اَنْتَ مَوْلٰنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ(۲۸۶)

شَھِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّاھُوَ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًام بِالْقِسْطِ ط لَآاِلٰہَ اِلَّاھُوَالْعَزِیْزُالْحَکِیْمُ(۱۸)

اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّاٍم ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی الَّیْلَ النَّھَارَ  یَطْلُبُہٗ حَثِیْثًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرٰتٍ م بِاَمْرِہٖ ط اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ ط تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ(۵۴)اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّ خُفْیَۃً ط اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ(۵۵)وَلَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِھَا وَادْعُوْہُ خَوْفًا وَّطَمَعًا ط اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ(۵۶)

قُلِ ادْعُوا اللّٰہَ اَوِادْعُوا الرَّحْمٰنَ ط اَیًّامَّا تَدْعُوْا فَلَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی۔وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا(۱۱۰)وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا(۱۱۱)

اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّاَنَّکُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ (۱۱۵)فَتَعٰلَی اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ۔ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ (۱۱۶)وَمَنْ یَّدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ لَا بُرْھَانَ لَہٗ بِہٖ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنْدَرَبِّہٖ ط اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْکٰفِرُوْنَ (۱۱۷)وَقُلْ رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ (۱۱۸)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

وَالصّٰٓفّٰتِ صَفًّا(۱)فَالزّٰجِرٰتِ زَجْرًا(۲)فَالتّٰلِیٰتِ ذِکْرًا(۳)اِنَّ اِلٰھَکُمْ لَوَاحِدٌ(۴)رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ(۵)اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃِ نِ الْکَوَاکِبِ (۶)وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ(۷)لَا یَسَّمَّعُوْنَ اِلَی الْمََلَاِ الْاَعْلٰی وَیُقْذَفُوْنَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ(۸)دُحُوْرًا وَّلَہُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ(۹)اِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَۃَ فَاَتْبَعَہٗ شِھَابٌ ثَاقِبٌ(۱۰)فَاسْتَفْتِھِمْ اَھُمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمْ مَّنْ خَلَقْنَا ط اِنَّا خَلَقْنٰھُمْ مِّنْ طِیْنٍ لَّا زِبٍ(۱۱)

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا۔ لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ(۳۳)فَبِاَیِّ اٰلَآئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ(۳۴)یُرْسَلُ عَلَیْکُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ وَّنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ(۳۵)

لَوْاَنْزَلْنَاھٰذَاالْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیْتَہٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ ط وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُھَا لِلنَّاسِ لَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ(۲۱)ھُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ(۲۲)ھُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُھَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ ط سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ(۲۳)ھُوَ اللّٰہُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی ط یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ(۲۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اُوْحِیَ اِلَیَّ اَنَّہُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوْٓا اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًا(۱)یَّھْدِیْٓ اِلَی الرُّشْدِ فَاٰمَنَّا بِہٖ ط وَلَنْ نُّشْرِکَ بِرَبِّنَآ اَحَدًا(۲)وََّاَنَّہٗ تَعٰلٰی جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَدًا(۳)وَّاَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ سَفِیْھُنَا عَلَی اللّٰہِ شَطَطًا(۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ(۱)اَللّٰہُ الصَّمَدُ(۲)لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ(۳)وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ(۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ(۱)مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ(۲)وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ(۳)وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ(۴)وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ(۵)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ(۱)مَلِکِ النَّاسِ(۲)اِلٰہِ النَّاسِ(۳)مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ(۴)الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ(۵)مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ(۶)

علاج نمبر(۷)

سرسوں کا تیل لیکر اس پر تین بار منزل پڑھ کر دم کریں۔ مریض رات کو اپنے پورے بدن پر یہ تیل لگائے اور صبح اٹھ کر غسل کرلے۔ تین راتیں یہ عمل کرنے سے آسیب کے برے اثرات بحمداﷲ ٹوٹ جاتے ہیں۔ 

علاج نمبر (۸)

اِنَّآ اَرْسَلْنَآ اِلَیْکُمْ رَسُوْلًا شَاہِدًا عَلَیْکُمْ کَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلٰی فِرْعَوْنَ رَسُوْلًا            (مزمل۔۱۵) 

اس آیت مبارکہ کو اکتالیس مرتبہ پڑھ کر دم کرنا اور تعویذ بنا کر پہنانا آسیب کا علاج ہے۔

علاج نمبر(۹)

اسماء الحسنیٰ کے ذریعے آسیب کے بعض انتہائی مفید اور مجرب علاج بندہ کی تالیف ’’تحفہ سعادت‘‘ میں مذکور ہیں وہاں ملاحظہ فرمالیں۔ (خصوصاً صفحہ نمبر ۱۷ پر خاص علاج درج ہے)



علاج نمبر(۱۰)

جس گھر میں آسیب کا قبضہ ہو یا ویسے ہی شریر جنّات آتے رہتے ہوں اور گھر والوں کو تنگ کرتے ہوں، پتھر گراتے ہوں اور آگ دکھاتے ہوں تو اس کا مفید اور بارہا کا آزمایا ہوا علاج یہ ہے کہ چار عدد کیلیں لے لیں اور ان میں سے ہر کیل پر پچیس مرتبہ 

اِنَّہُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْدًا وَّاَکِیْدُ کَیْدًاo فَمَہِلِّ الْکٰفِرِیْنَ اَمْہِلْہُمْ رُوَیْدًا

(سورۃ طارق۔۱۵تا۱۷)

پڑھ کر دم کریں اور مکان یا متاثرہ کمرے کے چاروں کونوں میں گاڑ دیں… اﷲ تعالیٰ کا خصوصی فضل ہوجائے گا اور قرآنی عمل کی برکت سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔ (ان شاء اﷲ العزیز)

ماخوذ از کتاب:’’لطف اللطیف‘‘



Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge