ذریعۃ الوصول الی جناب الرسول ﷺ کتاب وصاحب کتاب کا مختصر تعارف

2



 ذریعۃ الوصول الی جناب الرسول ﷺ کتاب وصاحب کتاب کا مختصر تعارف

اس کتاب کے مصنف ٹھٹھہ(سندھ) کے مشہور محقق بزرگ شیخ مخدوم محمد ھاشم رحمۃ اللہ علیہ ہیں جو اپنے زمانے کی نابغہ شخصیت تھے۔ علامہ محمد مخدوم محمد ہاشم سندھی کے تعارف میں مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدرحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا ہے:

’’الشیخ العلامۃ مولانا مخدوم محمد ہاشم سندھی رحمۃ اللہ علیہ (ٹھٹھوی) الامام الحجتہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے ہم عصر اور خطہ سندھ کے گویا دوسرے شاہ ولی اللہ تھے۔ علوم اسلامیہ تقسیر وحدیث، فقہ واصول، کلام وتصوف، سیروتاریخ اور شعر وادب میں اپنے دور کے امام تھے اور علم وفضل، خشیت وانابت اور زہد وتقویٰ میں نادرۂ روزگار، عمر عزیز کابیشتر حصہ تعلیم وتدریس، تصنیف وتالیف ،وعظ وارشاد، احیاء سنت، ترویج شریعت اور رد بدعت میں صرف ہوا۔

تصنیف وتالیف میں مخدوم مرحوم کو قدم راسخ ویدطولیٰ حاصل تھا، اوقات میں برکت اور قلم میں روانی تھی، عربی، فارسی اور سندھی تینوں زبانیں بلا تکلف لکھتے اور بولتے تھے، علوم اسلامیہ کا کوئی شعبہ اور وقت کاکوئی اہم مسئلہ ایسا نہ ہو گا جس پر موصوف نے قلم نہ اٹھایا ہو مگر سرعت قلم اور موضوع کے تنوع کے باوصف کیا مجال ہے کو کوئی تصنیف ، متانت وثقاہت کے بلند معیار سے ذرا بھی نیچے اتر آئے۔‘‘

کتاب کا تعارف کراتے ہوئے خود مصنف مقدمے میں رقم طراز ہیں:

’’یہ ایک مختصر رسالہ ہے جس میں درود شریف کے وہ ماثور الفاظ وکیفیات درج کی جاتی ہیں جو آنحضرتﷺ کی احادیث مرفوعہ میں وارد ہوئی ہیں، نیز صحابہ وتابعین(رضی اللہ عنہم ورضوا عنہ اجمعین) کے آثار میں آئی ہیںاور اس رسالہ میں پانچ فصلیں ہیں، فصل اول ان کیفیات میں جو حضرت سید انام ﷺ سے منقول ہیں، فصل دوم ان کیفیات میں جو آنحضرتﷺ سے خواب میں منقول ہیں یا خواب میں آنحضرتﷺ کی خدمت میں پیش کی گئیں ۔فصل سوم ان کیفیات کے بیان میں جو حضرات صحابہ وتابعین سے منقول ہیں۔ فصل چہارم ان الفاظ و کیفیات کے بیان میں جو صحابہ وتابعین کے علاوہ دیگر علمائے راسخین اور قدمائے صالحین سے منقول ہیں۔ فصل پنجم اس بیان میں کہ درود شریف کے کون سے الفاظ سب سے افضل ہیں اور اس رسالہ میں صرف درود شریف کے الفاظ وکیفیات کو نقل کرنے پر اکتفا کیا گیا، اس میں درود شریف کے فضائل، ان کے معانی اور ان سے متعلقہ دیگر فوائد کو طالبین کی آسانی اور راغبین کی سہولت کے مد نظر ترک کر دیا گیا۔‘‘



اس کتاب کو زمانہ تصنیف سے ہی مقبولیت عامہ نصیب ہوئی اور عامۃ المسلمین کے معمولات میں اس کتاب کی قرأت شامل رہی۔ آسانی کیلئے کتاب کو ہفتے کی سات منازل میں تقسیم کر دیاگیا ہے۔



تبصرے

براہِ کرم! غلط یا حوصلہ شکن کمنٹ نہ کریں… آپ کا کمنٹ آپ کی ذات اور اخلاق کی پہچان ہے… اس لیے جلا بھنا یا ادب و آداب سے گرا ہوا کمنٹ آپ کے شایان شان ہرگز نہیں۔ شکریہ

Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge