آسیب کیا ہے؟ اور اس کی کتنی قسمیں ہیں؟ سب کا شافی علاج

0



’’آسیب‘‘ کی قسمیں اورعلاج

یاد رہے کہ آسیب کے مسلط ہونے کی کئی صورتیں ہیں اور ہر صورت کا علاج الگ ہے۔ ہم ذیل میں چند صورتیں اور ان کا علاج لکھ رہے ہیں:

علاج نمبر (۱)

جادوگر کالے اور سفلی عمل کے ذریعے کسی شخص پر آسیب مسلّط کردیتے ہیں اس کا علاج تو جادو کے علاج سے ممکن ہے۔ چنانچہ آسیب کی فکر کرنے کی بجائے جادو کی فکر کی جائے اور اسے توڑا جائے، تب آسیب خود ٹل جاتا ہے۔

علاج نمبر (۲)

مؤنث جنّ کسی مرد پر یا مذکرّ جنّ کسی عورت پر عشق کے نام سے مسلط ہوجاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو بار بار احتلام ہوتا ہے، جسم کا رنگ پیلا اور ناخن سفید ہوجاتے ہیں، طبیعت پر بے چینی مسلط رہتی ہے اور معدہ خراب ہوجاتا ہے۔ اس کا بے حد مؤثر علاج درج ذیل تعویذ ہے:

یہ تعویذ باوضو قبلہ رخ پاک جگہ پر بیٹھ کر، بے لکیر سفید کاغذ پر لکھیں، پھر اسے تہہ کرکے موم بتی سے موم پگھلا کر اسے اچھی طرح بند کردیں پھر موم جامہ کرکے مریض کو اکّیس دن تک پہنائیں۔ تعویذ کو بند کرنے میں یہ احتیاط رکھیں کہ بند کرنے سے پہلے کسی بے وضو کا ہاتھ اسے نہ لگے اور کوئی سوراخ بھی نہ رہ جائے۔ اکیس دن تک مریض اسے کسی حالت میں نہ اتارے۔ اگر بے چینی میں قدرے اضافہ ہوتو اسے برداشت کرے۔

جو لوگ تعویذ باندھنا پسند نہیں کرتے (اور ایسے لوگ اچھا کرتے ہیں) انہیں یہ تعویذ گیارہ دن تک پلانا بھی مفید ہے۔

علاج نمبر(۳)

عام آسیب کیلئے درج ذیل دعاء کاغذ پر لکھ کر سات دن تک پلانا یا تعویذ بنا کر باندھنا مفید ہے:

بِسْمِ اﷲِ خَیْرِ الْاَسْمَآءِ بِسْمِ اﷲِ رَبِّ الْاَرْضِ وَرَبِّ السَّمَآءِ بِسْمِ اﷲِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیِمُo     آخر میں درود شریف لکھ دیا جائے۔ 

علاج نمبر(۴)

جس شخص پر آسیب ہو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت دی جائے یہ عمل مفید اور مجرب ہے۔

علاج نمبر(۵)

بعض لوگوں پر کوئی جنّ کسی دشمنی کی وجہ سے مسلّط ہوجاتا ہے اور انہیں خوب ستاتا ہے اور ان کے قتل کے درپئے ہوتا ہے۔ ایسے آسیب کا علاج قدرے مشکل ہوتا ہے مگر ناممکن نہیں۔ آسیب کو حاضر کرنے کیلئے مریض کے بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی پکڑ کر ’’منزل‘‘ پڑھیں… آسیب حاضر ہوجائے گا۔ تب اس کے کان میں اذان دیں اور کوئی کاغذ جلا کر ناک میں دھواں دیں۔ اگر جانے سے انکار کرے تو درج ذیل دو طریقوں میں سے ایک اختیار کریں:

(الف)  انار کے درخت کی سات ٹہنیاں لیکر ہر ٹہنی پر سات بار سورۂ فیل(الم ترکیف) پڑھیں اور دم کریں پھر ان ساتوں کی ایک لکڑی بنا کر اس سے مناسب پٹائی کریں۔

(ب) سات دانے کالی مرچ (ثابت) کے لیکر ہر دانے پر سات مرتبہ سورۂ فیل (الم تر کیف)مع بسم اﷲ پڑھیں اور دم کریں پھر ان ساتوں مرچوں کو کوٹ کر تھوڑا تھوڑا مریض کی آنکھوں میں ڈالیں۔

علاج نمبر(۶)

پانی پر ’’منزل‘‘ پڑھ کر دم کریں اور آسیب زدہ کو پلائیں۔ ان شاء اﷲ افاقہ ہوگا۔اسی طرح ’’منزل‘‘ سے دم شدہ پانی آسیب زدہ پر چھڑکنے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔

’’منزل‘‘ میں یہ آیات شامل ہیں:

منزل شریف

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(۱)الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ (۲)مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ(۳)اِیَّاکَ نَعْبُدُوَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنَُ(۴)اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ(۵)صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ (۶)غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَََلَاالضَّآ لِّیْنََ(۷)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الٓمّٓ (۱)ذٰلِکَ ا لْکِتٰبُ لَا رَیْبَ فِیْہِ ھُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ(۲)اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ (۳)وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ۔ وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ(۴)اُولٰٓئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنْ رَّبِّھِمْ وََاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۵)

وَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ(۱۶۳)

اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَانَوْمٌ ط لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ ط مَنْ ذَاالَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ ط یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْھِمْ وَمَا خَلْفَھُمْ وَلَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّابِمَاشَآئَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْض وَ لَا یَئُوْدُہٗ حِفْظُھُمَا وَھُوَالْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ (۲۵۵)لَآاِکْرَاہَ فِی الدِّیْنِ قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّ فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَیُؤْمِنْم بِاللّٰہِ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقیٰ لَا انْفِصَامَ لَھَا ط وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۲۵۶)اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ ط وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اَوْلِیٰٓئُھُمُ الطَّاغُوْتُ یُخْرِجُوْنَھُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَی الظُّلُمٰتِ ط اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَاخٰلِدُوْنَ (۲۵۷)

لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ ط وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْٓ اَنْفُسِکُمْ اَوْ تُخْفُوْہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللّٰہُ ط فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَیُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ ط وَاللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْ ئٍ قَدِیْرٌ(۲۸۴)اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوْنَ ط کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْرُ(۲۸۵)لَایُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًااِلَّاوُسْعَھَا ط لَھَامَاکَسَبَتْ وَعَلَیْھَامَا اکْتَسَبَتْ ط رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ اِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَ لَاتُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا اَنْتَ مَوْلٰنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ(۲۸۶)

شَھِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّاھُوَ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًام بِالْقِسْطِ ط لَآاِلٰہَ اِلَّاھُوَالْعَزِیْزُالْحَکِیْمُ(۱۸)

اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ فِیْ سِتَّۃِ اَیَّاٍم ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ یُغْشِی الَّیْلَ النَّھَارَ  یَطْلُبُہٗ حَثِیْثًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمَ مُسَخَّرٰتٍ م بِاَمْرِہٖ ط اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ ط تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ(۵۴)اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّ خُفْیَۃً ط اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ(۵۵)وَلَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِھَا وَادْعُوْہُ خَوْفًا وَّطَمَعًا ط اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ(۵۶)

قُلِ ادْعُوا اللّٰہَ اَوِادْعُوا الرَّحْمٰنَ ط اَیًّامَّا تَدْعُوْا فَلَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی۔وَلَا تَجْھَرْ بِصَلَاتِکَ وَلَا تُخَافِتْ بِھَا وَابْتَغِ بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا(۱۱۰)وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا(۱۱۱)

اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّاَنَّکُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ (۱۱۵)فَتَعٰلَی اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ۔ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ (۱۱۶)وَمَنْ یَّدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ لَا بُرْھَانَ لَہٗ بِہٖ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنْدَرَبِّہٖ ط اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْکٰفِرُوْنَ (۱۱۷)وَقُلْ رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ (۱۱۸)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

وَالصّٰٓفّٰتِ صَفًّا(۱)فَالزّٰجِرٰتِ زَجْرًا(۲)فَالتّٰلِیٰتِ ذِکْرًا(۳)اِنَّ اِلٰھَکُمْ لَوَاحِدٌ(۴)رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ(۵)اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآئَ الدُّنْیَا بِزِیْنَۃِ نِ الْکَوَاکِبِ (۶)وَحِفْظًا مِّنْ کُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ(۷)لَا یَسَّمَّعُوْنَ اِلَی الْمََلَاِ الْاَعْلٰی وَیُقْذَفُوْنَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ(۸)دُحُوْرًا وَّلَہُمْ عَذَابٌ وَّاصِبٌ(۹)اِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَۃَ فَاَتْبَعَہٗ شِھَابٌ ثَاقِبٌ(۱۰)فَاسْتَفْتِھِمْ اَھُمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمْ مَّنْ خَلَقْنَا ط اِنَّا خَلَقْنٰھُمْ مِّنْ طِیْنٍ لَّا زِبٍ(۱۱)

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا۔ لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ(۳۳)فَبِاَیِّ اٰلَآئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ(۳۴)یُرْسَلُ عَلَیْکُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ وَّنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ(۳۵)

لَوْاَنْزَلْنَاھٰذَاالْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیْتَہٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ ط وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُھَا لِلنَّاسِ لَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ(۲۱)ھُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ(۲۲)ھُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُھَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ ط سُبْحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ(۲۳)ھُوَ اللّٰہُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی ط یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ(۲۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اُوْحِیَ اِلَیَّ اَنَّہُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوْٓا اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا عَجَبًا(۱)یَّھْدِیْٓ اِلَی الرُّشْدِ فَاٰمَنَّا بِہٖ ط وَلَنْ نُّشْرِکَ بِرَبِّنَآ اَحَدًا(۲)وََّاَنَّہٗ تَعٰلٰی جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَدًا(۳)وَّاَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ سَفِیْھُنَا عَلَی اللّٰہِ شَطَطًا(۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ(۱)اَللّٰہُ الصَّمَدُ(۲)لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ(۳)وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ(۴)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ(۱)مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ(۲)وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ(۳)وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ(۴)وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ(۵)

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ(۱)مَلِکِ النَّاسِ(۲)اِلٰہِ النَّاسِ(۳)مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ(۴)الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ(۵)مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ(۶)

علاج نمبر(۷)

سرسوں کا تیل لیکر اس پر تین بار منزل پڑھ کر دم کریں۔ مریض رات کو اپنے پورے بدن پر یہ تیل لگائے اور صبح اٹھ کر غسل کرلے۔ تین راتیں یہ عمل کرنے سے آسیب کے برے اثرات بحمداﷲ ٹوٹ جاتے ہیں۔ 

علاج نمبر (۸)

اِنَّآ اَرْسَلْنَآ اِلَیْکُمْ رَسُوْلًا شَاہِدًا عَلَیْکُمْ کَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلٰی فِرْعَوْنَ رَسُوْلًا            (مزمل۔۱۵) 

اس آیت مبارکہ کو اکتالیس مرتبہ پڑھ کر دم کرنا اور تعویذ بنا کر پہنانا آسیب کا علاج ہے۔

علاج نمبر(۹)

اسماء الحسنیٰ کے ذریعے آسیب کے بعض انتہائی مفید اور مجرب علاج بندہ کی تالیف ’’تحفہ سعادت‘‘ میں مذکور ہیں وہاں ملاحظہ فرمالیں۔ (خصوصاً صفحہ نمبر ۱۷ پر خاص علاج درج ہے)



علاج نمبر(۱۰)

جس گھر میں آسیب کا قبضہ ہو یا ویسے ہی شریر جنّات آتے رہتے ہوں اور گھر والوں کو تنگ کرتے ہوں، پتھر گراتے ہوں اور آگ دکھاتے ہوں تو اس کا مفید اور بارہا کا آزمایا ہوا علاج یہ ہے کہ چار عدد کیلیں لے لیں اور ان میں سے ہر کیل پر پچیس مرتبہ 

اِنَّہُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْدًا وَّاَکِیْدُ کَیْدًاo فَمَہِلِّ الْکٰفِرِیْنَ اَمْہِلْہُمْ رُوَیْدًا

(سورۃ طارق۔۱۵تا۱۷)

پڑھ کر دم کریں اور مکان یا متاثرہ کمرے کے چاروں کونوں میں گاڑ دیں… اﷲ تعالیٰ کا خصوصی فضل ہوجائے گا اور قرآنی عمل کی برکت سے مسئلہ حل ہوجائے گا۔ (ان شاء اﷲ العزیز)

ماخوذ از کتاب:’’لطف اللطیف‘‘



No comments:

Post a Comment

براہِ کرم! غلط یا حوصلہ شکن کمنٹ نہ کریں… آپ کا کمنٹ آپ کی ذات اور اخلاق کی پہچان ہے… اس لیے جلا بھنا یا ادب و آداب سے گرا ہوا کمنٹ آپ کے شایان شان ہرگز نہیں۔ شکریہ

Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge