اہم اسلامی اصطلاحات اور اصول

0



 اہم اسلامی اصطلاحات اور اصول

اِیمان کی تعریف

اِیمان کے معنی لغت میں تصدیق کے ہیں، یعنی کسی قائل کو سچا سمجھ کر اس کی بات پر یقین کرنا اور اس کو قبول کرنا اور ماننا اور اصطلاح شریعت میں ایمان ان تمام دینی امور کو دل سے سچا جاننے اور ماننے کو کہتے ہیں، جن کا بطریق ضرورت و تواتر دین محمدی سے ہونا ثابت ہے۔

اِسلام کی تعریف 

اِسلام لغت میں اطاعت اور فرماں برداری کانام ہے یا یوں کہیں کہ اپنے آپ کو کسی کے حوالہ اور سپرد کر دینے کا نام اسلام ہے،اور اصطلاح شریعت میں نبی برحق کے حکم کے مطابق اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنے کا نام اسلام ہے ۔

نبی اور رسول کی تعریف

نبی وہ بر گزیدہ بندہ ہے کہ جس پر اللہ کی وحی آتی ہواور وہ ہدایتِ خلق اور تبلیغ احکام الٰہیہ پر مامور ہو، خواہ صاحب کتاب ہو یا نہ ہو اور انبیاء کرام میں سے جس کو من جانب اللہ کوئی خصوصی امتیاز حاصل ہو مثلاً اس کو کوئی نئی کتاب یا کوئی نئی شریعت دی گئی ہو یا منکرین اور مکذبین کے مقابلہ کا اس کو حکم دیا گیا ہو،یا کسی نئی امت کی طرف اس کو مبعوث کیا گیا ہو تو اس کور سول کہتے ہیں۔

معصوم کی تعریف

معصوم وہ ہے کہ جو اللہ تعالیٰ کا مصطفی اور مرتضیٰ یعنی اخلاق اورعادات اور افعال اور ملکات اور تمام احوال میں من کل الوجوہ خداتعالیٰ کا برگزیدہ اور پسندیدہ ہو اور اس کا باطن مادّۂ معصیت سے بالکلیہ پاک ہو، یعنی مادہ شیطانی اور نفسانی سے اس کا قلب بالکلیہ پاک اور منزّہ ہو۔

مہدی کی تعریف

مہدی لغت میں ہر ہدایت یا فتہ کو کہتے ہیں ۔آنحضرت ﷺنے اخیر زمانہ میں جس مہدی کے ظہور کی خبر دی ہے، اس سے ایک خاص شخص مراد ہے جو حضرت سیّدہ فاطمۃ الزہرا کی اولاد سے ہوگا، اس کا نام محمد اور اس کے باپ کا نام عبد اللہ اور ماں کا نام آمنہ ہو گا، سیرت واخلاق میں رسول اللہﷺ کے مشابہ ہوںگے ،مدینہ کے رہنے والے ہوں گے، مکہ میں ظہور ہوگا ،شام اور عراق کے اولیاء اور ابدال ان کے ہاتھ پر بیعت کریں گے ۔

اسلامی حکومت کی تعریف

اسلامی حکومت وہ ہے کہ جس کا نظام مملکت شریعت اسلامیہ کے ماتحت اور اس کے مطابق ہواور اس کا مذہب من حیث الحکومت اسلام ہو اور اس کا دستور اور آئین قانون شریعت ہواور حکومت من حیث الحکومت دل وجان سے دین اسلام کے اتباع کو فرض اور لازم سمجھتی ہواور زبان سے بھی اس کا اقرار کرتی ہو اور خلیفۂ اسلام اور بادشاہِ اسلام وہ شخص ہے کہ جو نبی کا نائب ہونے کی حیثیت سے شریعت اسلامیہ کے مطابق ملک میں ملکی اور ملی نظام جاری اور نافذ کرے۔

خلافت راشدہ کی تعریف 

پس اگر حکومت کا ملکی اورملی تما م نظام منہاجِ نُبوت پر ہو تو ایسی حکومت کو خلافت راشدہ کہتے ہیں ۔اس لئے کہ جو حکومت سراسر منہاج نبوت پر ہوگی تو وہ یقینا راشدہ (یعنی سراپارشدو ہدایت ) ہوگی ۔

بادشاہِ اسلام کی تعریف

بادشاہِ اسلام وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ کو ملک کا مالک حقیقی اور حاکم اصلی جانے اور مانے اور اللہ تعالیٰ کا بندہ اور رسول اللہ ﷺکے نائب اور قائم مقام ہونے کی حیثیت سے قانون شریعت کے مطابق ملک کا انتظام کرے ۔ لہٰذا اسلامی حکومت کے فرمانروا کے لیے اولین شرط یہ ہے کہ وہ مسلمان ہو اور نبی آخر الزمانﷺ پر ایمان رکھتا ہو اور ظاہر ہے کہ نبیﷺ کو نہ ماننے والانبی ﷺ کا نائب اور قائم مقام نہیں ہو سکتا ۔

توحید کی تعریف

لفظ توحید وحدت سے نکلا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ تعالیٰ اپنی ذات و صفات میں فرد اور بیگانہ ہے، ذات اور صفات میں کوئی اس کا شریک اورحصہ دار نہیں، اور علم اور قدرت میں کوئی اس کا ہم پلہ نہیں، ایک وہی معبود برحق ہے، اس کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں، تمام صفات کمال کے ساتھ موصوف ہے ۔

شرک کی تعریف

شریعت میں اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات میں اور اس کی عبادت میں کسی کو شریک سمجھنے کو شرک کہتے ہیں ۔جیسے مجوس دومعبودوں کے قائل ہیں۔شرک کا استعمال ریاء کے معنی میں بھی آیا ہے، یہ شرک شرکِ عملی ہے، شرک اعتقادی نہیں یعنی یہ شرک کفر نہیں، لیکن مشرکوں اور بت پرستوں کے فعل کے مشابہ ہونے کی وجہ سے حرا م ہے اور ایسا کرنے والا سخت گنہگار ہے مگر کافر نہیں،مثلاً غیر اللہ کو سجدہ کرنا اگر بنیتّ عبادت و بندگی ہو تو ایسا کرنے والا کا فر اور مشرک ہے اور اگر بنیتّ سلام و اکرام اور بطریق تعظیم ہو تو یہ بلا شبہ حرام ہے اور اس کا مرتکب بلا شبہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے مگر دائرہ اسلام سے خارج نہیں، بت پرست اپنے بتوں کو معبود سمجھ کر اور شریک فی الالوہیت جان کر ان کو سجدہ کرتے تھے ،اس لیے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔

(از عقائد اسلام: مولا نا ادریس کاندھلویؒ)

وحی

وحی اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو اس کے کسی نبی پر اتارا گیا ہے ۔

وحی کی دو قسمیں ہیں

  ۱۔ وحی کتابی :یعنی وحی جو کتاب الٰہی کی آیات پر مشتمل ہو ، اس کو وحی متلوبھی کہتے ہیں،یعنی جس کی تلاوت کی جاتی ہے۔

  ۲۔ وحی غیر کتابی : یعنی کتاب الٰہی کے علاوہ احکام یا اخبار پر مشتمل وحی، اس کو وحی غیر متلو بھی کہتے ہیں ۔

قرآن پاک کی تعریف 

قرآن پاک (الفاظ و معانی کا وہ مجموعہ ہے جو ) محمد رسول اللہ ﷺپر نازل کیا گیا، اور مصاحف میں لکھا ہو ا ہے، اور آپ ﷺسے تو اتر کے ساتھ نقل ہوتا چلاآیا ہے ۔

سنت اور حدیث کی تعریف

رسول اللہ ﷺکے (قابل اتباع ) قول ، فعل اور تقریر کو سنت کہتے ہیں ۔رسول اللہ ﷺ کے وہ اقوال و اعمال جو قابل اتباع ہیں وہ سنت کہلاتے ہیں، جب کہ حدیث ان کے علاوہ اُن  اقوال و اعمال کو بھی کہتے ہیں جن میں اُمت کے لئے اتباع کا مفہوم نہیں ہے ۔

متواتر کی تعریف 

وہ حدیث ہے کہ اسے نقل کرنے والے اتنی کثیر تعداد میں ہوں کہ از روئے عادت ان سب کا جھوٹ پر اتفاق محال ہو ۔

خبر واحد 

وہ خبر و حدیث ہے جس کو نقل کرنے والے ہر دور میں یا کچھ ادوار یا کسی ایک دور میں حد تواتر سے کم ہوں، خواہ ایک ہو، یا دو ہوں، یا تین ہو ں، یا ان سے کچھ زائد ہوں ۔

اجماع

آنحضرت ﷺکی وفات کے بعد کسی زمانہ کے تمام فقہاء مجتہدین کا کسی حکم شرعی پر متفق ہو جا نا اجماع ہے ۔

قیاس 

قرآن و حدیث میں کسی چیز کا حکم (حرمت یا حلت) مذکور ہو، اور اُس حکم کی علت اور وجہ بھی معلوم ہو، پھر وہی وجہ اور علت ایک ایسی چیز میں پائی جائے کہ جس کا حکم صراحتاً قرآن و حدیث میں نہ ہو… اسی وجہ اور علت کی بنیاد پر پہلی چیز کا حکم اس پر بھی لگا دیا جائے، یہ قیاس کہلاتا ہے، پہلی چیز اصل اور دوسری فرع کہلاتی ہے۔

علم فقہ 

قرآن ،سنت ، اجماع اور قیاس احکام کے لئے اجمالی دلائل کہلاتے ہیں اور قرآن پاک کی متعلقہ آیات ، متعلقہ احادیث اور متعلقہ قیاس احکام کے تفصیلی دلائل کہلاتے ہیں اور تفصیلی دلائل سے شرعی وعملی احکام کے جاننے کو علم فقہ کہتے ہیں ۔

علم اصول فقہ

ان قواعد و ضوابط کو جانناجن کے ذریعے سے مجتہد احکام کو ان کے تفصیلی دلائل سے حاصل کرتا ہے۔

اجتہاد کی تعریف

شرعی ظنی حکم کو حاصل کرنے کے لئے فقیہ کا اپنی قوت خرچ کرنا ۔ اس کو اجتہاد کہتے ہیں ۔

مجتہد کی تعریف 

وہ فقیہ جو اجتہاد کی اہلیت و قوت رکھتا ہو اس کو مجتہد کہتے ہیںاور مجتہد کی دو قسمیں ہیں۔ مجتہد مطلق یعنی جس کو کسی بھی پیش آنے والے واقعہ میں اجتہاد کرنے کی قدرت حاصل ہو اور مجتہد فی البعض (یعنی جزوی مجتہد) کہ جس کو صرف بعض مسائل میں اجتہاد کرنے کی قدرت ہو۔

تقلید کی تعریف

تقلید کہتے ہیں کسی مجتہد کا قول محض اس حسن ظن پر مان لینا کہ یہ شرعی دلیل کے موافق بتائے گا اور اس سے دلیل کی تحقیق نہ کرنا۔

بدعت کی تعریف

بدعت ان چیزوں کو کہتے ہیں جن کی اصل شریعت سے ثابت نہ ہو یعنی قرآن اور حدیث میں اس کا ثبوت نہ ملے ،اور رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام اور تابعین اور تبع تابعین کے زمانہ میں اس کا وجود نہ ہو اور اسے دین کا کام سمجھ کر کیا جائے یا چھوڑا جائے۔

تکفیر 

تکفیر کا مطلب ہے کسی کے کفر کرنے پر یہ بتانا کہ اپنے فعل کی وجہ سے وہ کافر ہو گیا ہے۔ لہٰذا تکفیر کا مطلب کافر بنانا نہیں ہے بلکہ کافر بتانا ہے۔ (ماخوذاز اصول دین: ڈاکٹرمفتی عبد الواحد)





No comments:

Post a Comment

براہِ کرم! غلط یا حوصلہ شکن کمنٹ نہ کریں… آپ کا کمنٹ آپ کی ذات اور اخلاق کی پہچان ہے… اس لیے جلا بھنا یا ادب و آداب سے گرا ہوا کمنٹ آپ کے شایان شان ہرگز نہیں۔ شکریہ

Powered by Blogger.

Advertise Here

© 2020 تمام جملہ حقوق بحق | Tahseenonline | محفوظ ہیں

Theme byNoble Knowledge